کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 438
-93 غیر اللہ کی عبادت ہرگز نہ کرو: سورت بنی اسرائیل (آیت:۲۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ} ’’اور تمھارے رب نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔‘‘ -94 والدین کو اُف تک کہو نہ جھڑکو: سورت بنی اسرائیل (آیت:۲۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرَ اَحَدُھُمَآ اَوْ کِلٰھُمَا فَلَا تَقُلْ لَّھُمَآ اُفٍّ وَّ لَا تَنْھَرْھُمَا وَ قُلْ لَّھُمَا قَوْلًا کَرِیْمًا} ’’اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرتے رہو،اگر ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو اُن کو اُف تک نہ کہنا اور نہ اُنھیں جِھڑکنا اور ان سے بات ادب سے کرنا۔‘‘ اس آیت میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی عبادت کے بعد دوسرے نمبر پر والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے،جس سے والدین کی اطاعت،ان کی خدمت اور ان کے ادب و احترام کی اہمیت واضح ہے۔پھر بڑھاپے میں بہ طورِ خاص ان کے سامنے اُف یا ہوں تک کہنے اور ان کو ڈانٹنے ڈپٹنے سے منع کیا گیا ہے۔ -95 بے جا خرچ نہ کرو: سورت بنی اسرائیل (آیت:۲۵،۲۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اٰتِ ذَا الْقُرْبٰی حَقَّہٗ وَ الْمِسْکِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ وَ لَا تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا . اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْٓا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِ وَ کَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّہٖ کَفُوْرًا}