کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 434
-85 دو معبود نہ بناؤ: سورۃ النحل (آیت:۵۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ قَالَ اللّٰہُ لَا تَتَّخِذُوْٓا اِلٰھَیْنِ اثْنَیْنِ اِنَّمَا ھُوَ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَاِیَّایَ فَارْھَبُوْنِ} ’’اور اللہ نے فرمایا ہے کہ دو،دو معبود نہ بناؤ۔معبود وہی ایک ہے،پس تم سب صرف میرا ہی خوف رکھو۔‘‘ کیونکہ اللہ کے سوا کوئی معبود ہے ہی نہیں۔اگر آسمان اور زمین میں دو معبود ہوتے تو نظامِ عالم قائم ہی نہیں رہ سکتا تھا،یہ فساد اور خرابی کا شکار ہوچکا ہوتا،چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: {لَوْ کَانَ فِیْھِمَآ اٰلِھَۃٌ اِلَّا اللّٰہُ لَفَسَدَتَا فَسُبْحٰنَ اللّٰہِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُوْنَ}[الأنبیاء:۲۲] ’’اگر آسمان اور زمین میں اللہ کے سوا اور معبود ہوتے تو زمین و آسمان درہم برہم ہو جاتے،جو باتیں یہ لوگ بتاتے ہیں،اللہ مالکِ عرش ان سے پاک ہے۔‘‘ -86 اللہ کے لیے مثالیں مت دو: سورۃ النحل (آیت:۷۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْاَمْثَالَ اِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ} ’’(لوگو!) اللہ کے بارے میں (غلط) مثالیں نہ بناؤ (صحیح مثالوں کا طریقہ) اللہ ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘ جس طرح مشرکین مثالیں دیتے ہیں کہ بادشاہ سے ملنا ہو یا اس سے کوئی