کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 428
کَانَ لَھُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ مِنْ اَوْلِیَآئَم٭ یُضٰعَفُ لَھُمُ الْعَذَابُ مَا کَانُوْا یَسْتَطِیْعُوْنَ السَّمْعَ وَ مَا کَانُوْا یُبْصِرُوْنَ} ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے لیے آخرت میں آتش (جہنم) کے سوا اور کچھ نہیں اور جو عمل انھوں نے کیے سب برباد اور جو کچھ وہ کرتے رہے سب ضائع ہوگئے۔بھلا جو لوگ اپنے پروردگار کی طرف سے دلیل (روشن) رکھتے ہوں اور ان کے ساتھ ایک (آسمانی) گواہ بھی اس کی جانب سے ہو اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب ہو جو پیشوا اور رحمت ہے (تو کیا وہ قرآن پر ایمان نہیں لائیں گے)،یہی لوگ تو اس پر ایمان لاتے ہیں اور جو کوئی اور فرقوں میں سے اس سے منکر ہو تو اس کا ٹھکانا آگ ہے تو تم اس (قرآن) سے شک میں نہ ہونا،یہ تمھارے پروردگار کی طرف سے حق ہے،لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ افترا کرے،ایسے لوگ اللہ کے سامنے پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے کہ یہی لوگ ہیں،جنھوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ بولا تھا،سن رکھو کہ ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔جو اللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور اس میں کجی چاہتے ہیں اور وہ آخرت سے بھی انکار کرتے ہیں۔یہ لوگ زمین میں (کہیں بھاگ کر اللہ کو) شکست نہیں دے سکتے اور نہ اللہ کے سوا ان کا کوئی حمایتی ہے،(اے پیغمبر!) ان کو دگنا عذاب دیا جائے گا،کیونکہ یہ (شدتِ کفر سے تمھاری بات) نہیں سن سکتے تھے اور نہ (تمھیں ) دیکھ سکتے تھے۔‘‘ -81 ناپ تول میں کمی بیشی نہ کرو: 1۔ سورت ہود (آیت:۸۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: