کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 420
’’اور (ازراہِ غرور) لوگوں سے گال نہ پھلانا اور زمین میں اکڑ کر نہ چلنا کہ اللہ کسی اِترانے والے خود پسند کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ 4۔ سورۃ القصص (آیت:۷۶) میں فرمان الٰہی ہے: {اِنَّ قَارُوْنَ کَانَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰی فَبَغٰی عَلَیْھِمْ وَ اٰتَیْنٰہُ مِنَ الْکُنُوْزِ مَآ اِنَّ مَفَاتِحَہٗ لَتَنُؤٓاُ بِالْعُصْبَۃِ اُولِی الْقُوَّۃِ اِذْ قَالَ لَہٗ قَوْمُہٗ لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَ} ’’قارون موسیٰ کی قوم میں سے تھا اور ان پر ظلم کرتا تھا اور ہم نے اُس کو اتنے خزانے دیے تھے کہ اُن کی کنجیاں ایک طاقتور جماعت کو اٹھانی مشکل ہوتیں،جب اُس سے اُس کی قوم نے کہا کہ اِتراؤ مت کہ اللہ اِترانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ -72 ناحق مال نہ کھاؤ: پارہ10{وَاعْلَمُوْآ}سورۃ التوبہ (آیت:۳۴) میں فرمایا: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّ کَثِیْرًا مِّنَ الْاَحْبَارِ وَ الرُّھْبَانِ لَیَاْکُلُوْنَ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ الَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَ الْفِضَّۃَ وَ لَا یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْھُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍ} ’’مومنو! (اہلِ کتاب کے) بہت سے عالم اور مشائخ لوگوں کا مال ناحق کھاتے اور (ان کو) اللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اس کو اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے ان کو اس دن کے عذابِ الیم کی خوشخبری سنا دو۔‘‘