کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 416
’’گناہ وہ ہے جو سینے میں کھٹکے اور لوگوں کے اس پر مطلع ہونے کو بُرا سمجھے۔‘‘[1]
’’بغی‘‘ یہ ہے کہ اس کے اثرات دوسروں تک بھی پہنچیں،جیسے کسی کو مارنا پیٹنا اور مال چھیننا وغیرہ۔
-67 فساد نہ کرو:
1۔ سورۃ الاعراف (آیت:۵۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِھَا}
’’اور زمین میں اصلاح کے بعد خرابی نہ کرنا۔‘‘
یہی حکم آیت (۷۴) اور (۸۵) میں بھی فرمایا گیاہے۔
2۔ چنانچہ (آیت:۷۴) میں ارشادِ الٰہی ہے:
{وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ}’’اور زمین میں فساد نہ کرتے پھرو۔‘‘
3۔ آیت (۸۵) میں ارشادِ الٰہی ہے:
{وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِھَا ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ}
’’اور زمین میں اصلاح کے بعد خرابی نہ کرو،اگر تم صاحبِ ایمان ہو تو سمجھ لو کہ یہ بات تمھارے حق میں بہتر ہے۔‘‘
-68 کائنات میں تفکّر و تدبّر کرو:
سورۃ الاعراف (آیت:۱۸۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{اَوَ لَمْ یَنْظُرُوْا فِیْ مَلَکُوْتِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ مِنْ شَیْئٍ وَّ اَنْ عَسٰٓی اَنْ یَّکُوْنَ قَدِ اقْتَرَبَ اَجَلُھُمْ فَبِاَیِّ
[1] صحیح مسلم،کتاب البر،رقم الحدیث (۱۴/ ۲۵۵۳)