کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 414
ہے،اُس کی پیروی کرو اور اُس کے سوا دوسرے رفیقوں کی پیروی نہ کرو (اور) تم کم ہی نصیحت قبول کرتے ہو۔‘‘ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر رفیقوں اور من گھڑت سرپرستوں کی اتباع مت کرو،صرف اس کی اتباع کرو جو اللہ کی طرف سے نازل کیا گیا ہے یعنی قرآن اور جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یعنی حدیث۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’میں قرآن اور اس کی مثل اس کے ساتھ دیا گیا ہوں۔‘‘[1] ان دونوں کا اتباع ضروری ہے،ان کے علاوہ کسی کا اتباع ضروری نہیں،بلکہ ان کا انکار لازمی ہے۔ 2۔ سورت آل عمران (آیت:۱۴۹) میں فرمانِ الٰہی ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ تُطِیْعُوا الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یَرُدُّوْکُمْ عَلیٰٓ اَعْقَابِکُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ} ’’مومنو! اگر تم کافروں کا کہا مان لو گے تو وہ تمھیں الٹے پاؤں پھیر (کر مرتد کر) دیں گے پھر تم بڑے خسارے میں پڑ جاؤ گے۔‘‘ 3۔ سورت ہود (آیت:۱۱۳) میں فرمانِ الٰہی ہے: {وَ لَا تَرْکَنُوْٓا اِلَی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ مِنْ اَوْلِیَآئَ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ} ’’اور جو لوگ ظالم ہیں،ان کی طرف مائل نہ ہونا نہیں تو تمھیں (دوزخ کی) آگ آلپٹے گی اور اللہ کے سوا تمھارے کوئی دوست نہیں ہیں،اگر تم ظالموں کی طرف مائل ہوگئے تو پھر تم کو (کہیں سے) مدد نہ مل سکے گی۔‘‘ 4۔ سورۃ الدہر (آیت:۲۴) میں فرمانِ الٰہی ہے:
[1] صحیح سنن أبي داود للألباني (۱۹۰۵،۴۶۰۴) صحیح الجامع للألباني (۲۶۴۳)