کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 412
وَ لَا تُسْرِفُوْا اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ} ’’اے بنی آدم! ہر نماز کے وقت اپنے آپ کو مزین کیا کرو اور کھاؤ اور پیو اور بے جا نہ اڑاؤ کہ اللہ بے جا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔‘‘ کسی چیز میں حتی کہ کھانے پینے میں بھی حد سے آگے نکل جانا ناپسندیدہ ہے۔ایک حدیث میں نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’جو چاہو کھاؤ اور جو چاہو پہنو،البتہ دو چیزوں سے گریز کرو۔اسراف اور تکبر۔‘‘[1] بعض علماے سلف کا قول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس آدھی آیت{وَ کُلُوْا وَ اشْرَبُوْا وَ لَا تُسْرِفُوْا}میں ساری طب جمع فرما دی ہے۔[2] -63 شرک،قتلِ اولاد اور فحاشی کی ممانعت: سورۃ الانعام (آیت:۱۵۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَلَّا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَ لَا تَقْتُلُوْٓا اَوْلَادَکُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَ اِیَّاھُمْ وَ لَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَ مَا بَطَنَ وَ لَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ} ’’کہہ دو کہ (لوگو!) آؤ میں تمھیں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمھارے رب نے تم پر حرام کی ہیں (اُن کی نسبت اُس نے اس طرح ارشاد فرمایا ہے) کہ کسی چیز کو اللہ کا شریک نہ بنانا اور ماں باپ سے (بدسلوکی نہ
[1] صحیح البخاري،کتاب اللباس،رقم الحدیث (۵۷۸۳) سے قبل تبویب میں۔ [2] تفسیر ابن کثیر (۲/ ۱۸۳)