کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 381
جو مصیبت تم پر واقع ہوئی ہے،اُس سے تم اندوہناک نہ ہو جاؤ۔‘‘ یعنی فوت شدہ چیز پر غمگین ہوں نہ پہنچنے والے شدائد پر اداس ہوں۔ -37 کفار کی طرح نہ ہوجانا: سورت آل عمران (آیت:۱۵۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَ قَالُوْا لِاِخْوَانِھِمْ اِذَا ضَرَبُوْا فِی الْاَرْضِ اَوْ کَانُوْا غُزًّی لَّوْ کَانُوْا عِنْدَنَا مَا مَاتُوْا وَ مَا قُتِلُوْا لِیَجْعَلَ اللّٰہُ ذٰلِکَ حَسْرَۃً فِیْ قُلُوْبِھِمْ وَ اللّٰہُ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ} ’’مومنو! اُن لوگوں جیسے نہ ہونا جو کفر کرتے ہیں اور اُن کے (مسلمان) بھائی جب (اللہ کی راہ میں ) سفر کریں (اور مرجائیں ) یا جہاد کو نکلیں (اور مارے جائیں ) تو اُن کی نسبت کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس رہتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے۔ان باتوں سے مقصود یہ ہے کہ اللہ اُن لوگوں کے دلوں میں افسوس پیدا کر دے اور زندگی اور موت تو اللہ ہی دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ تمھارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے۔‘‘ -38 بخل نہ کرو: 1۔ سورت آل عمران (آیت:۱۸۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ بِمَآ اٰتٰھُمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ ھُوَ خَیْرًا لَّھُمْ بَلْ ھُوَ شَرٌّ لَّھُمْ سَیُطَوَّقُوْنَ مَا بَخِلُوْا بِہٖ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ} ’’اُس بخل کو اپنے حق میں اچھا نہ سمجھیں (وہ اچھا نہیں ) بلکہ اُن کے