کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 364
{لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّغْوِ فِیْٓ اَیْمَانِکُمْ وَ لٰکِنْ یُّؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَیْمَانَ فَکَفَّارَتُہٗٓ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَھْلِیْکُمْ اَوْکِسْوَتُھُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیْمَانِکُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ وَ احْفَظُوْٓا اَیْمَانَکُمْ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ} ’’اللہ تمھاری بے ارادہ قسموں پر تم سے مواخذہ نہ کرے گا،لیکن پختہ قسموں پر (جن کے خلاف کرو گے) مواخذہ کرے گا تو اُس کا کفارہ دس محتاجوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل و عیال کو کھلاتے ہو یا اُن کو کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا اور جس کو یہ میسر نہ ہو،وہ تین روزے رکھے۔یہ تمھاری قسموں کا کفارہ ہے،جب تم قسم کھا لو (اور اسے توڑ دو) اور (تم کو) چاہیے کہ اپنی قسموں کی حفاظت کرو۔اس طرح اللہ تمھارے (سمجھانے کے) لیے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے،تاکہ تم شکر کرو۔‘‘ قَسم کی اقسام: قَسمیں تین قسم کی ہیں: (۱)لَغْو، (۲)غَمُوْس، (۳)مُعَقَّدۃ۔[1] -26 حیض و حمل چھپانے کی ممانعت: سورۃ البقرۃ (آیت:۲۲۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
[1] ان تینوں اقسام کی تفصیل اور کفارہ حصہ اول ’’احکامات‘‘ میں نمبر (۹۵) کے تحت گزر چکے ہیں۔[ابو عدنان]