کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 360
فائدوں کا تعلق دنیا سے ہے،مثلاً شراب سے بہ ظاہر وقتی طورپر بدن میں چستی اور بعض ذہنوں میں تیزی آجاتی ہے اور جنسی قوت میں اضافہ ہو جاتا ہے،جس کے لیے اس کا استعمال عام ہوتا ہے۔اسی طرح اس کی خرید و فروخت نفع بخش کاروبار ہے۔جوئے میں بھی بعض دفعہ آدمی جیت جاتا ہے تو اس کو کچھ مال مل جاتا ہے،لیکن یہ فائدے ان نقصانات کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے جو انسان کی عقل اور اس کے دین کو ان سے پہنچتے ہیں۔ 2۔ سورۃ المائدہ (آیت:۹۰،۹۱) میں ارشادِ الٰہی ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ . اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃَ وَ الْبَغْضَآئَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ وَ یَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ فَھَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَھُوْنَ} ’’اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور پانسے (یہ سب) ناپاک کام اعمالِ شیطان سے ہیں،سو ان سے بچتے رہنا تاکہ تم نجات پاؤ۔شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوے کے سبب تمھارے مابین دشمنی اور رنجش ڈلوا دے اور تمھیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تمھیں (ان کاموں سے) باز رہنا چاہیے۔‘‘ یہ شراب کے بارے میں تیسرا حکم ہے،پہلے دوسرے حکم میں صاف طور پر ممانعت نہیں فرمائی گئی۔لیکن یہاں اسے اور اس کے ساتھ جوا،پرستش گاہوں یا آستانوں اور فال کے تیروں کو ’’رجس‘‘ (پلید) اور شیطانی کام قرار دے کر صاف لفظوں میں ان سے اجتناب کا حکم دے دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں اس آیت میں