کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 358
پرہیزگار ہیں وہ قیامت کے دن اُن پر غالب ہوں گے اور اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے بے شمار رزق دیتا ہے۔‘‘ -20 حرمت والے مہینوں میں قتال کی ممانعت اور فتنہ،قتل سے بڑا گناہ ہے: سورۃ البقرۃ (آیت:۲۱۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الشَّھْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیْہِ قُلْ قِتَالٌ فِیْہِ کَبِیْرٌ وَ صَدٌّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ کُفْرٌم بِہٖ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ اِخْرَاجُ اَھْلِہٖ مِنْہُ اَکْبَرُ عِنْدَ اللّٰہِ وَ الْفِتْنَۃُ اَکْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ} ’’(اے نبی!) لوگ تم سے عزت والے مہینوں میں لڑائی کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دو کہ اُن میں لڑنا بڑا (گناہ) ہے اور اللہ کی راہ سے روکنا اور اُس سے کفر کرنا اور مسجد حرام (خانہ کعبہ میں جانے) سے (بند کرنا) اور اہلِ مسجد کو اُس میں سے نکال دینا (جو یہ کفار کرتے ہیں ) اللہ کے نزدیک اس سے بھی زیادہ (گناہ) ہے اور فتنہ انگیزی خون ریزی سے بھی بڑھ کر ہے۔‘‘ -21 ارتداد (مرتد ہو جانے) کی سزا: سورۃ البقرۃ (آیت:۲۱۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لَا یَزَالُوْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ حَتّٰی یَرُدُّوْکُمْ عَنْ دِیْنِکُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَیَمُتْ وَ ھُوَ کَافِرٌ فَاُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ} ’’اور یہ لوگ ہمیشہ تم سے لڑتے رہیں گے،یہاں تک کہ اگر قدرت