کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 353
لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہٖ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} ’’اُس نے تم پر مردار اور خون اور سُوَر کا گوشت حرام کر دیا اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے (اُس کو بھی)،ہاں اگر کوئی ناچار ہو جائے تو بشرطیکہ گناہ کرنے والا نہ ہو اور نہ حد سے نکلنے والا تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ یہ آیت اس سے قبل تین مرتبہ پہلے بھی گزر چکی ہے۔یہ چوتھا مقام ہے۔ان آیات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان میں جن چار محرمات کا ذکر ہے،اللہ تعالیٰ ان سے مسلمانوں کو نہایت تاکید کے ساتھ بچانا چاہتا ہے۔اس میں (جس چیز پر اللہ کے سوا دوسرے کا نام پکارا جائے) جو چوتھی قسم ہے،اس کے مفہوم میں تاویلات کو سامنے رکھ کر شرک کے لیے چور دروازہ تلاش کیا جاتا ہے۔ -13 حالتِ اعتکاف میں مباشرت کی ممانعت: سورۃ البقرۃ (آیت:۱۸۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ وَ لَا تُبَاشِرُوْھُنَّ وَ اَنْتُمْ عٰکِفُوْنَ فِی الْمَسٰجِدِ} ’’پھر روزہ (رکھ کر) رات تک پورا کرو اور جب مسجدوں میں اعتکاف بیٹھے ہو تو اُن (بیویوں ) سے مباشرت نہ کرو۔‘‘ اعتکاف کی حالت میں بیوی سے مباشرت اور بوس و کنار کی اجازت نہیں ہے،البتہ ملاقات اور بات چیت جائز ہے۔اعتکاف کے لیے مسجد ضروری ہے،چاہے اعتکاف کرنے والا مرد ہو یا عورت۔نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے بھی مسجد میں اعتکاف کیا۔اس لیے عورتوں کا اپنے گھر میں اعتکاف بیٹھنا صحیح نہیں،البتہ مسجد