کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 350
-12 کون سی اشیا حرام ہیں ؟ 1۔ سورۃ البقرۃ (آیت:۱۷۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَآ اُھِلَّ بِہٖ لِغَیْرِ اللّٰہِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لاَ عَادٍ فَلَآ اِثْمَ عَلَیْہِ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} ’’اُس نے تم پر مرا ہوا جانور اور (بہا ہوا) خون اور سُوَر کا گوشت اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے حرام کر دیا ہے۔ہاں ! جو ناچار ہو جائے (بشرطیکہ) اللہ کی نافرمانی نہ کرے اور حد (ضرورت) سے باہر نہ نکل جائے،اُس پر کچھ گناہ نہیں،بے شک اللہ تعالیٰ بخشنے والا (اور) رحم کرنے والا ہے۔‘‘ اس آیت میں چار حرام کردہ چیزوں کا ذکر ہے،لیکن اسے کلمہ حصر{اِنَّمَا}کے ساتھ بیان کیا گیا ہے،جس سے ذہن میں یہ شبہہ پیدا ہوتا ہے کہ حرام صرف یہی چار چیزیں ہیں،حالانکہ ان کے علاوہ بھی کئی چیزیں حرام ہیں۔اس لیے اول تو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ حصر ایک خاص سیاق میں آیا ہے،یعنی مشرکین کے اس فعل کے ضمن میں کہ وہ حلال جانوروں کو بھی حرام قرار دے لیتے تھے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ حرام نہیں،حرام تو صرف یہ چیزیں ہیں ؛ اس لیے یہ حصر اضافی ہے،یعنی اس کے علاوہ بھی دیگر منع کردہ چیزیں ہیں،جن کا یہاں ذکر نہیں کیا گیا،مثلاً وہ درندہ جو کچلیوں سے شکار کرے اور پرندوں میں جو پنجوں سے شکار کرے،تیسرے جن جانوروں کی حرمت حدیث سے ثابت ہے؛ مثلاً گھریلو گدھا،کتا وغیرہ بھی حرام ہیں۔ 2۔ سورۃ المائدہ (آیت:۳) میں ارشادِ الٰہی ہے: