کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 349
ہے،تاکہ اس کے دامِ ہم رنگِ زمین میں پھنسے رہو۔ 3۔ سورۃ الانعام (آیت:۱۴۲) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ مِنَ الْاَنْعَامِ حَمُوْلَۃً وَّ فَرْشًا کُلُوْا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ وَ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ} ’’اور چوپایوں میں بوجھ اٹھانے والے (بڑے بڑے) بھی پیدا کیے اور زمین سے لگے ہوئے (چھوٹے چھوٹے) بھی (پس) اللہ کا دیا ہوا رزق کھاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو،وہ تمھارا صریح دشمن ہے۔‘‘ شیطان کے قدم بہ قدم نہ چلو،جس طرح مشرکین اس کے پیچھے لگ گئے تھے اور حلال جانوروں کو بھی اپنے اوپر حرام کر لیا تھا،گویا اللہ کی حلال کردہ چیز کو حرام اور حرام کو حلال کر لیا،یہ بھی شیطان کی پیروی ہے۔ 4۔ سورۃ النور (آیت:۲۱) میں ارشادِ الٰہی ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ وَمَنْ یَّتَّبِعْ خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ فَاِنَّہٗ یَاْمُرُ بِالْفَحْشَآئِ وَالْمُنْکَرِ وَلَوْلاَ فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ مَا زَکٰی مِنْکُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا وَّلٰـکِنَّ اللّٰہَ یُزَکِّیْ مَنْ یَّشَآئُ وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ} ’’اے مومنو! شیطان کے قدموں پر نہ چلنا اور جو شخص شیطان کے قدموں پر چلے گا تو شیطان تو بے حیائی (کی باتیں ) اور بُرے کام ہی بتائے گا اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور مہربانی نہ ہوتی تو ایک شخص بھی تم میں پاک نہ ہو سکتا،مگر جس کو اللہ چاہتا ہے،پاک کر دیتا ہے (اور) اللہ سننے والا (اور) جاننے والا ہے۔‘‘