کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 345
کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارا قبلہ تو اختیار کر لیا ہے،عنقریب وہ ہمارا دین بھی اپنا لیں گے۔اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ مجھ سے ڈرتے رہو اور جو حکم میں دیتا ہوں،اس پر بلا خوف عمل کرتے رہو۔ 2۔ سورت آل عمران (آیت:۱۷۵) میں ارشادِ الٰہی ہے: {اِنَّمَا ذٰلِکُمُ الشَّیْطٰنُ یُخَوِّفُ اَوْلِیَآئَہٗ فَلَا تَخَافُوْھُمْ وَ خَافُوْنِ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ} ’’یہ (خوف دلانے والا) تو شیطان ہے جو اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے،اگر تم مومن ہو تو اُن سے مت ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا۔‘‘ یعنی جب وہ تمھیں اس وہم میں مبتلا کرے تو تم صرف مجھ ہی پر بھروسا رکھو اور میری ہی طرف رجوع کرو،میں تمھیں کافی ہو جائوں گا اور تمھارا ناصر ہوں گا،جیسے دوسر ے مقام پر فرمایا: {اَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہٗ}[الزمر:۳۶] ’’کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں ہے؟‘‘ 3۔ سورۃ المائدہ (آیت:۴۴) میں ارشادِ الٰہی ہے: {فَلَا تَخْشَوُا النَّاسَ وَ اخْشَوْنِ وَ لَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلًا وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ} ’’تم لوگوں سے مت ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لینا اور جو اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں۔‘‘ ’’تھوڑی سی قیمت‘‘ کی تفصیل ابھی قریب ہی نمبر (۲) کے تحت گزری ہے۔ -9 ناشکری نہ کرو: 1۔ سورۃ البقرۃ (آیت:۱۵۲) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: