کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 312
’’(مسلمانو!) کہو کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور جو (کتاب) ہم پر اُتری اس پر اور جو (صحیفے) ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر نازل ہوئے ان پر اور جو (کتابیں ) موسیٰ اور عیسیٰ کو عطا ہوئیں،اُن پر اور جو دوسرے پیغمبروں کو اُن کے پروردگار کی طرف سے ملیں،اُن پر ( ایمان لائے) ہم اُن پیغمبروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی (معبودِ واحد) کے فرماں بردار ہیں۔‘‘ -306 طلاق کے احکام و مسائل: سورۃ الطلاق (آیت:۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوْھُنَّ لِعِدَّتِھِنَّ وَاَحْصُوا الْعِدَّۃَ وَاتَّقُوا اللّٰہَ رَبَّکُمْ لاَ تُخْرِجُوْھُنَّ مِنْم بُیُوْتِھِنَّ وَلاَ یَخْرُجْنَ اِلَّآ اَنْ یَّاْتِیْنَ بِفَاحِشَۃٍ مُّبَیِّنَۃٍ وَتِلْکَ حُدُوْدُ اللّٰہِ وَمَنْ یَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّٰہِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَہٗ لاَ تَدْرِیْ لَعَلَّ اللّٰہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذٰلِکَ اَمْرًا} ’’اے پیغمبر! (مسلمانوں سے کہہ دو) جب تم عورتوں کو طلاق دینے لگو تو ان کی عدت کے شروع میں طلاق دو اور عدت کا شمار رکھو اور اللہ سے جو تمھارا پروردگار ہے،ڈرو (نہ توتم ہی) ان کو (ایامِ عدت میں ) ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ (خود ہی) نکلیں،ہاں اگر وہ صریح بے حیائی کریں (تو نکال دینا چاہیے) اور یہ اللہ کی حدیں ہیں جو اللہ کی حدوں سے تجاوز کرے گا،وہ اپنے آپ پر ظلم کرے گا (اے طلاق دینے والے!) تجھے کیا معلوم کہ شاید اللہ اس کے بعد کوئی (رجوع کی) سبیل پیدا کر دے۔‘‘