کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 310
بلکہ ان پر اور ان کی ماں پر بہتان تراشی کی۔بعض کہتے ہیں کہ یہ اختلاف و تفرّق اس وقت ہوا،جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اٹھا لیا گیا۔ایک نے کہا:عیسیٰ علیہ السلام کی شکل میں اللہ تعالیٰ ہی نے زمین پر ظہور فرمایا تھا،اب وہ پھر آسمان پر چلا گیا،یہ فرقہ یعقوبیہ کہلاتا ہے۔نسطوریہ فرقے نے کہا:وہ اللہ کے بیٹے تھے،باپ نے بیٹے کو آسمان پر بلا لیا ہے،تیسرے فرقے نے کہا:وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول تھے،یہی فرقہ صحیح تھا۔ -304 آدابِ نماز اور احکامِ خطبۂ جمعہ: سورۃ الجمعہ (آیت:۹،۱۰،۱۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَۃِ فَاسْعَوْا اِلٰی ذِکْرِ اللّٰہِ وَذَرُوا الْبَیْعَ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ . فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوۃُ فَانْتَشِرُوْا فِی الْاَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰہِ وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثِیْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ . وَاِذَا رَاَوْا تِجَارَۃً اَوْ لَھْوًانِ انْفَضُّوْٓا اِلَیْھَا وَتَرَکُوْکَ قَآئِمًا قُلْ مَا عِنْدَ اللّٰہِ خَیْرٌ مِّنَ اللَّھْوِ وَمِنَ التِّجَارَۃِ وَاللّٰہُ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ} ’’مومنو! جب جمعے کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو اللہ کی یاد (نماز) کے لیے جلدی کرو اور (خرید و) فروخت ترک کر دو،اگر سمجھو تو یہ تمھارے حق میں بہتر ہے۔پھر جب نماز ہو چکے تو اپنی اپنی راہ لو اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور اللہ کو بہت بہت یاد کرتے رہو،تاکہ نجات پاؤ۔اور جب یہ لوگ سودا بِکتا یا تماشا ہوتا دیکھتے ہیں تو ادھر بھاگ جاتے ہیں اور تمھیں (کھڑے کا) کھڑا چھوڑ جاتے ہیں،کہہ دو کہ جو چیز اللہ