کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 308
-302 عذاب سے نجات دلانے والی تجارت: سورۃ الصف (آیت:۱۰ تا ۱۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ھَلْ اَدُلُّکُمْ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ . تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَتُجَاھِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِکُمْ وَاَنْفُسِکُمْ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ . یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَیُدْخِلْکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ وَمَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ . وَاُخْرٰی تُحِبُّوْنَھَا نَصْرٌ مِّنَ اللّٰہِ وَفَتْحٌ قَرِیْبٌ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ} ’’مومنو! میں تم کو ایسی تجارت بتاؤں جو تمھیں عذابِ الیم سے مخلصی دے؟ (وہ یہ کہ) اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرو،اگر سمجھو تو یہ تمھارے حق میں بہتر ہے۔وہ تمھارے گناہ بخش دے گا اورتم کو باغ ہاے جنت میں جن میں نہریں بہہ رہی ہیں اور پاکیزہ مکانات میں جو بہشت ہائے جاودانی میں (تیار) ہیں،داخل کرے گا،یہ بڑی کامیابی ہے۔اور ایک اور چیز جس کو تم بہت چاہتے ہو (یعنی تمھیں ) اللہ کی طرف سے مدد (نصیب ہو گی) اور فتح عنقریب (حاصل ہو گی) اور مومنوں کو (اس کی) خوشخبری سنا دو۔‘‘ یہاں اس عمل (ایمان اور جہاد) کو تجارت سے تعبیر کیا ہے،کیونکہ اس میں بھی انھیں تجارت کی طرح ہی نفع ہوگا۔وہ نفع کیا ہے؟ جنت میں داخلہ اور جہنم سے نجات۔اس سے بڑا نفع اور کیا ہوگا؟