کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 295
-289 معیارِ عزت و اکرام: سورۃ الحجرات (آیت:۱۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنثٰی وَجَعَلْنٰکُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقٰکُمْ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ} ’’لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور تمھاری قومیں اور قبیلے بنائے،تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کرو اور اللہ کے نزدیک تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے،بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا (اور) سب سے خبردار ہے۔‘‘ یعنی اللہ کے ہاں برتری کا معیار خاندان،قبیلہ اور نسل و نسب نہیں ہے،جو کسی انسان کے اختیار ہی میں نہیں ہے،بلکہ یہ معیار تقویٰ ہے،جس کا اختیار کرنا انسان کے ارادے و اختیار میں ہے۔یہی آیت اُن علما کی دلیل ہے جو نکاح میں کفاء تِ نسب کو ضروری نہیں سمجھتے اور صرف دین کی بنیاد پر نکاح کو پسند کرتے ہیں۔ایسے ہی نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کا حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے نکاح کرنا بھی اُن علما کی دلیل ہے۔ -290 ایمان اور اسلام: سورۃ الحجرات (آیت:۱۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قَالَتِ الْاَعْرَابُ اٰمَنَّا قُلْ لَّمْ تُؤْمِنُوْا وَلٰـکِنْ قُوْلُوْٓا اَسْلَمْنَا وَلَمَّا یَدْخُلِ الْاِیْمَانُ فِیْ قُلُوْبِکُمْ وَاِنْ تُطِیْعُوا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ لاَ یَلِتْکُمْ مِّنْ اَعْمَالِکُمْ شَیْئًا اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} ’’دیہاتی کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے،کہہ دو کہ تم ایمان نہیں لائے