کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 290
مانگو اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لیے بھی اور اللہ تم لوگوں کے چلنے پھرنے اور ٹھہرنے سے واقف ہے۔‘‘ اس میں نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو استغفار کا حکم دیا گیا ہے،اپنے لیے بھی اور مومنین کے لیے بھی۔استغفار کی بڑی اہمیت اور فضیلت ہے۔احادیث میں بھی اس پر بڑا زور دیا گیا ہے۔ایک حدیث میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یآٰ أَیُّھَا النَّاسُ! تُوْبُوْا اِلٰی رَبِّکُمْ فَإِنِّیْ أَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ وَاَتُوْبُ إِلَیہِ فِي الْیَوْمِ أَکْثَرَ مِنْ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً )) [1] ’’لوگو! بارگاہ الٰہی میں توبہ و استغفار کیا کرو،میں بھی اللہ کے حضور روزانہ ستر مرتبہ سے زیادہ توبہ و استغفار کرتا ہوں۔‘‘ -284 قرآن میں تدبّر: سورت محمد (آیت:۲۴) {اَفَلاَ یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰی قُلُوْبٍ اَقْفَالُھَا} ’’بھلا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے یا (ان کے) دلوں پر قفل لگ گئے ہیں ؟‘‘ -285 اہلِ عذر لوگ اور جہاد: سورۃ الفتح (آیت:۱۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {لَیْسَ عَلَی الْاَعْمٰی حَرَجٌ وَّلاَ عَلَی الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّلاَ عَلَی الْمَرِیْضِ حَرَجٌ وَّمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ وَمَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْہُ عَذَابًا اَلِیْمًا}
[1] صحیح البخاري،کتاب الدعوات (۶۳۰۷) مسند أحمد (۴/ ۲۱۱)