کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 286
کے لیے مقرر فرما دیا گیا۔ بعض لوگ مشاورت کے اس حکم اور تاکید سے ملوکیت کی تردید اور جمہوریت کا اثبات کرتے ہیں،حالانکہ مشاورت کا اہتمام ملوکیت میں بھی ہوتا ہے۔بادشاہ کی بھی مجلسِ مشاورت ہوتی ہے۔جس میں ہر اہم معاملے پر سوچ بچار ہوتا ہے۔اس لیے اس آیت سے ملوکیت کی نفی قطعا نہیں ہوتی۔ -278 مناسب طریقہ سے بدلہ لینے کا حکم: سورۃ الشوریٰ (آیت:۳۹) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَالَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَھُمُ الْبَغْیُ ھُمْ یَنْتَصِرُوْنَ} ’’اور جو ایسے ہیں کہ جب ان پر ظلم و تعدی ہو تو (مناسب طریقے سے) بدلہ لیتے ہیں۔‘‘ برائی کا بدلہ اُسی جیسی برائی ہے اور جو معاف کردے اور اصلاح کرلے،اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔اللہ تعالیٰ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا اور جو شخص اپنے مظلوم ہونے کے بعد برابر کا بدلہ لے لے تو ایسے لوگوں پر الزام کا کوئی راستہ نہیں۔یہ راستہ صرف ان لوگوں پر ہے،جو خود دوسروں پر ظلم کریں اور زمین میں ناحق فساد کرتے پھریں۔یہی لوگ ہیں جن کے لیے دردناک عذاب ہے اور جو شخص صبر کرے اور معاف کردے تو یقینا یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے۔اِن آیات میں کسی کی ایذا رسانی پر بدلہ اور معافی کے متعلق حکم دیا گیا ہے۔ارشاد ہوتا ہے کہ برائی کا بدلہ لینا جائز ہے،لیکن عفو اور درگزر اس سے افضل ہے۔[1] -279 سواری کی نعمت اور دعا: سورۃ الزخرف (آیت:۱۳،۱۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
[1] تفسیر ابن کثیر (۴/ ۲۴)