کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 276
-266 ذکر و شکرِ نعمت: سورۃ الفاطر (آیت:۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اذْکُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ ھَلْ مِنْ خَالِقٍ غَیْرُ اللّٰہِ یَرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ فَاَنّٰی تُؤْفَکُوْنَ} ’’لوگو! اللہ کے جو تم پر احسانات ہیں ان کو یاد کرو،کیا اللہ کے سوا کوئی اور خالق (اور رازق) ہے جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق دے؟ اس کے سوا کوئی معبود نہیں،پس تم کہاں بہ کے پھرتے ہو؟‘‘ -267 تجارتِ نافعہ: سورۃ الفاطر (آیت:۲۹،۳۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّ الَّذِیْنَ یَتْلُوْنَ کِتٰبَ اللّٰہِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً یَّرْجُوْنَ تِجَارَۃً لَّنْ تَبُوْرَ . لِیُوَفِّیَھُمْ اُجُوْرَھُمْ وَ یَزِیْدَھُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ اِنَّہٗ غَفُوْرٌ شَکُوْرٌ} ’’جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے اور نماز کی پابندی کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا ہے،اس میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتے ہیں،وہ اس تجارت (کے فائدے)کے امیدوار ہیں جوکبھی تباہ نہیں ہو گی۔کیونکہ اللہ ان کو پورا پورا بدلہ دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی دے گا وہ تو بخشنے والا (اور) قدردان ہے۔‘‘ اس جگہ بھی مومنوں کی صفات بیان کی گئی ہیں۔ -268 اخلاصِ عبادت: 1۔پارہ23{وَمَالِیَ}سورۃ الزمر (آیت:۲،۳) میں فرمایا: