کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 271
نہیں ہے،چاہے اس کا کتنا ہی خوش نما اور دل فریب نام (مثلاً روشن خیالی) رکھ لیا جائے۔ اہلِ بیت سے کون مراد ہیں ؟ اس کے تعین میں کچھ اختلاف ہے۔بعض نے ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کو مراد لیا ہے،جیسا کہ یہاں قرآنِ کریم کے سیاق سے واضح ہے۔قرآن نے یہاں ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن ہی کو اہل بیت کہا ہے۔قرآن کے دوسرے مقامات پر بھی بیوی کو اہل بیت کہا گیا ہے۔بعض لوگ بعض روایات کی رو سے اہلِ بیت کا مصداق صرف حضرت علی،حضرت فاطمہ اور حضرت حسن وحسین رضی اللہ عنہم کو مانتے ہیں اور ازواجِ مطہرات کو اس سے خارج سمجھتے ہیں۔تاہم راہِ اعتدال یہ ہے کہ یہ سبھی اہلِ بیت ہیں،جیسا کہ قرآن کریم کی آیات سے واضح ہے۔[1] -260 مغفرت اور اجرِ عظیم کے مستحق لوگ: سورۃ الاحزاب (آیت:۳۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمٰتِ وَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ وَالْقٰنِتِیْنَ وَالْقٰنِتٰتِ وَالصّٰدِقِیْنَ وَالصّٰدِقٰتِ وَالصّٰبِرِیْنَ وَالصّٰبِرٰتِ وَالْخٰشِعِیْنَ وَالْخٰشِعٰتِ وَالْمُتَصَدِّقِیْنَ وَالْمُتَصَدِّقٰتِ وَالصَّآئِمِیْنَ وَالصّٰئِمٰتِ۔ٓ وَالْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَھُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْرًا وَّ الذّٰکِرٰتِ اَعَدَّ اللّٰہُ لَھُمْ مَّغْفِرَۃً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا} ’’( اللہ کے آگے سرِ اطاعت خم کرنے والے ) مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں اور سچے مرد اور سچی عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور متقی مرد اور متقی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت
[1] مختصر فتح القدیر للشوکاني (ص: ۱۲۶۵) طبع دار السلام۔