کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 269
علاوہ ازیں ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن خود بھی مقامِ بلند کی حامل تھیں اور بلند مرتبہ لوگوں کی معمولی غلطیاں بڑی شمار ہوتی ہیں،اس لیے انھیں دوگنے عذاب کی وعید سنائی گئی ہے۔ -259 اہلِ بیت کے لیے خصوصی احکامات و عنایات: سورۃ الاحزاب (آیت:۳۲،۳۳،۳۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰنِسَآئَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآئِ اِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا . وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاھِلِیَّۃِ الْاُوْلٰی وَ اَقِمْنَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتِیْنَ الزَّکٰوۃَ وَ اَطِعْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا . وَاذْکُرْنَ مَا یُتْلٰی فِیْ بُیُوْتِکُنَّ مِنْ اٰیٰتِ اللّٰہِ وَ الْحِکْمَۃِ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ لَطِیْفًا خَبِیْرًا} ’’اے پیغمبر کی بیویو! تم دوسری عورتوں کی طرح نہیں ہو،اگر تم پرہیزگار رہنا چاہتی ہو تو (کسی اجنبی شخص سے) نرم نرم باتیں نہ کرو،تاکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی طرح کا مرض ہے،کوئی امید (نہ) پیدا کرے اور دستور کے مطابق بات کیا کرو۔اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور جس طرح (پہلے) جاہلیت (کے دنوں ) میں اظہارِ تجمل کرتی تھیں،اس طرح زینت نہ دکھاؤ اور نماز پڑھتی رہو اور زکات دیتی رہو اور اللہ اور اُس کے رسول کی فرماں برداری کرتی رہو۔اے (پیغمبر کے) اہلِ بیت! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی (کا میل کچیل) دُور کر دے اور تمھیں بالکل پاک صاف کر دے۔اور تمھارے گھروں میں جو اللہ کی