کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 257
ہوں اور (اپنے بھائی کی طرف اشارہ کر کے کہنے لگے) یہ میرا بھائی ہے،اللہ نے ہم پر بڑا احسان کیا ہے،جو شخص اللہ سے ڈرتا اور صبر کرتا ہے تو اللہ نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔‘‘ -245 بتوں سے نہیں اللہ سے رزق طلب کرو اور اس کا شکر ادا کرو: سورۃ العنکبوت (آیت:۱۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَوْثَانًا وَّ تَخْلُقُوْنَ اِفْکًا اِنَّ الَّذِیْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ لَکُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّٰہِ الرِّزْقَ وَ اعْبُدُوْہُ وَ اشْکُرُوْا لَہٗ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ} ’’تم اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو پوجتے اور طوفان باندھتے ہو تو جن لوگوں کو تم اللہ کے سوا پوجتے ہو،وہ تمھیں رزق دینے کا اختیار نہیں رکھتے،پس اللہ ہی کے ہاں سے رزق طلب کرو اور اُسی کی عبادت کرو اور اُسی کا شکر ادا کرو،اُسی کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے۔‘‘ جب یہ بت تمھاری روزی کے اسباب و وسائل میں سے کسی بھی چیز کے مالک نہیں ہیں۔وہ بارش برسا سکتے ہیں نہ زمین میں درخت اُگا سکتے ہیں اور نہ سورج کی حرارت پہنچا سکتے ہیں اور نہ تمھیں وہ صلاحیتیں دے سکتے ہیں،جنھیں بروے کار لاکر تم قدرت کی ان چیزوں سے فیض یاب ہوتے ہو،تو پھر تم روزی اللہ ہی سے طلب کرو،اسی کی عبادت اور اسی کی شکر گزاری کرو۔ -246 تلاوتِ قرآن کا حکم اور اقامتِ نماز کے فائدے: پارہ 21{اُتْلُ مَآ اُوْحِیَ }سورۃ العنکبوت (آیت:۴۵) میں فرمایا: {اُتْلُ مَآ اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنَ الْکِتٰبِ وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ اِنَّ الصَّلٰوۃَ