کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 240
بخشنے والا مہربان ہے۔اور جو توبہ کرتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے تو بے شک وہ اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے۔اور وہ جو جھوٹی گواہی نہیں دیتے اور جب ا ن کو بے ہودہ چیزوں کے پاس سے گزرنے کا اتفاق ہو تو بزرگانہ انداز سے گزرجاتے ہیں۔اور وہ کہ جب ان کو رب کی باتیں سمجھائی جاتی ہیں تو ان پر اندھے اور بہرے ہو کر نہیں گرتے (بلکہ غور سے سنتے ہیں )۔اور وہ جو (اللہ سے) دعا مانگتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے (دل کا چین) اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا۔ان (صفات کے) لوگوں کو ان کے صبر کے بدلے اونچے اونچے محل دیے جائیں گے اور وہاں فرشتے ان سے دعا و سلام کے ساتھ ملاقات کریں گے۔اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور وہ ٹھہرنے اور رہنے کی بہت ہی عمدہ جگہ ہے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ رحمن کے بندے وہ ہیں،جو ایک طرف راتوں کو اٹھ کر عبادت کرتے ہیں اور دوسری طرف وہ ڈرتے بھی ہیں کہ کہیں کسی غلطی یا کوتاہی پر اللہ کی گرفت میں نہ آ جائیں،اس لیے وہ عذابِ جہنم سے پناہ طلب کرتے ہیں۔گویا اللہ کی عبادت و اطاعت کے باوجود اللہ کے عذاب اور اس کے مواخذے سے انسان کو بے خوف اور اپنی عبادت و طاعتِ الٰہی پر کسی غرور اور گھمنڈ میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔
حق کے ساتھ قتل کرنے کی تین صورتیں ہیں:
1 اسلام کے بعد کوئی دوبارہ کفر اختیار کرے،جسے ارتداد کہتے ہیں۔2شادی شدہ ہو کر بدکاری کا ارتکاب کرے۔3کسی کو قتل کر دے۔
ان صورتوں میں اسے قتل کیا جائے گا۔
حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے سوال کیا:کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یہ کہ تو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے،