کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 233
مِّنْم بَھِیْمَۃِ الْاَنْعَامِ فَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ اللّٰہُ وَّاحِدٌ فَلَہٗٓ اَسْلِمُوْا وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَ . الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُھُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰی مَآ اَصَابَھُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوۃِ وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ . وَ الْبُدْنَ جَعَلْنٰھَا لَکُمْ مِّنْ شَعَآئِرِ اللّٰہِ لَکُمْ فِیْھَا خَیْرٌ فَاذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْھَا صَوَآفَّ فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا فَکُلُوْا مِنْھَا وَ اَطْعِمُوا الْقَانِعَ وَ الْمُعْتَرَّ کَذٰلِکَ سَخَّرْنٰھَا لَکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ} ’’اور ہم نے ہر ایک اُمت کے لیے قربانی کا طریقہ مقرر کر دیا ہے تاکہ جو مویشی چارپائے اللہ نے اُن کو دیے ہیں (اُن کے ذبح کرنے کے وقت) اُن پر اللہ کا نام لیں،سو تمھارا معبود ایک ہی ہے،اُسی کے فرمانبردار ہو جاؤ اور عاجزی کرنے والوں کو خوش خبری سنا دو۔یہ وہ لوگ ہیں کہ جب اللہ کا نام لیا جاتا ہے تو اُن کے دل ڈر جاتے ہیں اور (جب) ان پر مصیبت پڑتی ہے تو صبر کرتے ہیں اور نماز آداب سے پڑھتے ہیں اور جو (مال) ہم نے ان کو عطا کیا ہے،اُس میں سے (نیک کاموں میں ) خرچ کرتے ہیں اور قربانی کے اونٹوں کو بھی ہم نے تمھارے لیے شعائر اللہ مقرر کیا ہے،اس میں تمھارے لیے فائدے ہیں تو (قربانی کرنے کے وقت) قطار باندھ کر اُن پر اللہ کا نام لو،جب پہلو کے بل گر پڑیں تو اُن میں سے کھاؤ اور قناعت سے بیٹھ رہنے والوں اور سوال کرنے والوں کو بھی کھلاؤ،اس طرح ہم نے اُن کو تمھارے زیرِ فرماں کر دیا ہے،تاکہ تم شکر کرو۔‘‘ اس آیت سے استدلال کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جائیں۔ایک اپنے لیے،دوسرا ملاقاتیوں اور رشتے داروں کے لیے اور