کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 232
الْاَوْثَانِ وَ اجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِ} ’’یہ (ہمارا حکم ہے) اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو اللہ نے مقرر کی ہیں،عظمت رکھے تو یہ اللہ کے نزدیک اس کے حق میں بہتر ہے اور تمھارے لیے مویشی حلال کر دیے گئے ہیں،سوائے اُن کے جو تمھیں پڑھ کر سنائے جاتے ہیں تو بتوں کی پلیدی سے بچو اور جھوٹی بات سے اجتناب کرو۔‘‘ جھوٹی بات میں،جھوٹی بات کے علاوہ جھوٹی قسم بھی شامل ہے ( جس کو حدیث میں شرک اور عقوقِ والدین کے بعد تیسرے نمبر پر کبیرہ گناہوں میں شمار کیا گیا ہے) اور سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ اللہ جن چیزوں سے پاک ہے،وہ اس کی طرف منسوب کی جائیں۔مثلاً اللہ کی اولاد ہے یا فلاں بزرگ اللہ کے اختیارات میں شریک ہے۔ 2۔سورۃ الحج (آیت:۳۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {حُنَفَآئَ لِلّٰہِ غَیْرَ مُشْرِکِیْنَ بِہٖ وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَھْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ} ’’صرف ایک اللہ کے ہو کر اور اُس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرا کر اور جو شخص(کسی کو) اللہ کے ساتھ شریک مقرر کرے تو وہ گویا ایسا ہے جیسے آسمان سے گر پڑے،پھر اُس کو پرندے اچک لے جائیں یا ہوا کسی دُور جگہ اُڑا کر پھینک دے۔‘‘ 227۔قربانی کا گوشت،ذکرِ الٰہی اور صبر و نماز کا حکم: 1۔سورۃ الحج (آیت:۳۴ تا ۳۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلْنَا مَنْسَکًا لِّیَذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلٰی مَا رَزَقَھُمْ