کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 179
حِیْنَ الْوَصِیَّۃِ اثْنٰنِ ذَوَا عَدْلٍ مِّنْکُمْ اَوْ اٰخَرٰنِ مِنْ غَیْرِکُمْ اِنْ اَنْتُمْ ضَرَبْتُمْ فِی الْاَرْضِ فَاَصَابَتْکُمْ مُّصِیْبَۃُ الْمَوْتِ تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْم بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ اِنِ ارْتَبْتُمْ لَا نَشْتَرِیْ بِہٖ ثَمَنًا وَّ لَوْ کَانَ ذَا قُرْبٰی وَ لَا نَکْتُمُ شَھَادَۃَ اللّٰہِ اِنَّآ اِذًا لَّمِنَ الْاٰثِمِیْنَ . فَاِنْ عُثِرَ عَلٰٓی اَنَّھُمَا اسْتَحَقَّآ اِثْمًا فَاٰخَرٰنِ یَقُوْمٰنِ مَقَامَھُمَا مِنَ الَّذِیْنَ اسْتَحَقَّ عَلَیْھِمُ الْاَوْلَیٰنِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ لَشَھَادَتُنَآ اَحَقُّ مِنْ شَھَادَتِھِمَا وَ مَا اعْتَدَیْنَآ اِنَّآ اِذًا لَّمِنَ الظّٰلِمِیْنَ . ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ یَّاْتُوْا بِالشَّھَادَۃِ عَلٰی وَجْھِھَآ اَوْ یَخَافُوْٓا اَنْ تُرَدَّ اَیْمَانٌم بَعْدَ اَیْمَانِھِمْ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ وَ اسْمَعُوْا وَ اللّٰہُ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ} ’’مومنو! جب تم میں سے کسی کی موت آ موجود ہو تو شہادت (کا نصاب) یہ ہے کہ وصیت کے وقت تم (مسلمانوں ) میں سے دو مرد عادل (صاحب ِ اعتبار) گواہ ہوں یا اگر (مسلمان نہ ملیں اور) تم سفر کر رہے ہو اور (اس وقت) تم پر موت کی مصیبت واقع ہو تو کسی دوسرے مذہب کے دو (شخصوں کو) گواہ (کرلو) اگر تم اُن گواہوں کی نسبت کچھ شک کرو تو اُن کو (عصر کی) نماز کے بعد کھڑا کرو اور دونوں اللہ کی قسمیں کھائیں کہ ہم شہادت کا کچھ عوض نہیں لیں گے،گو ہمارا رشتے دار ہی ہو اور نہ ہم اللہ کی شہادت کو چھپائیں گے،اگر ایسا کریں گے تو گنہگار ہوں گے۔پھر اگر معلوم ہو جائے کہ ان دونوں نے (جھوٹ بول کر) گناہ حاصل کیا ہے تو جن لوگوں کا انھوں نے حق مارنا چاہا تھا،ان میں سے ان کی جگہ اور دو گواہ کھڑے ہوں جو (میت سے) قرابتِ قریبہ رکھتے ہوں،پھر وہ اللہ کی قسمیں کھائیں کہ ہماری شہادت ان کی