کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 141
61۔مرد کی قوّامیت اور اصلاح کے مراتب: سورۃ النساء (آیت:۳۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَی النِّسَآئِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰہُ بَعْضَھُمْ عَلَی بَعْضٍ وَبِمَا اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِھِمْ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰہُ وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَھُنَّ فَعِظُوْھُنَّ وَ اھْجُرُوْھُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْھُنَّ فَاِنْ اَطَعْنَکُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْھِنَّ سَبِیْلًا اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیًّا کَبِیْرًا} ’’مرد عورتوں پر حاکم و مسلط ہیں،اس لیے کہ اللہ نے بعض کو بعض سے افضل بنایا ہے اور اس لیے بھی کہ مرد اپنا مال خرچ کرتے ہیں تو جو نیک بیویاں ہیں،وہ مردوں کے حکم پر چلتی ہیں اور اُن کی پیٹھ پیچھے اللہ کی حفاظت میں (مال و آبرو کی) خبرداری کرتی ہیں اور جن عورتوں کی نسبت تمھیں معلوم ہو کہ سرکشی (اور بدخوئی) کرنے لگی ہیں تو (پہلے) اُن کو (زبانی) سمجھاؤ (اگر نہ سمجھیں تو) پھر اُن کیساتھ سونا ترک کر دو۔اگر اس پر بھی باز نہ آئیں تو زد و کوب کرو اور اگر وہ فرماں بردار ہو جائیں تو پھر اُن کو ایذا دینے کا کوئی بہانہ مت ڈھونڈو،بے شک اللہ تعالیٰ سب سے اعلیٰ (اور) جلیل القدر ہے۔‘‘ مردوں کو عورتوں پر اللہ تعالیٰ نے حاکم و نگران بنایا ہے،اس وجہ سے کہ مرد اپنے مال میں سے عورتوں پر خرچ کرتے ہیں اور مہر،خوراک،پوشاک اور دیگر جملہ ضرورتوں کا تکفّل کرتے ہیں،پھر جو عورتیں نیک ہیں،فرماں بردار ہیں،حفاظت کرتی ہیں اللہ کے حقوق کی اور اس کی رضا کے موافق اپنے نفس اور خاوند کے مال میں کسی