کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 136
گے تو ماں کے (تیسرے حصے) کو چھ حصوں میں تبدیل کر دیں گے۔باقی سارا مال باپ کے حصے میں چلا جائے گا بشرطیکہ کوئی اور وارث نہ ہو۔ 2۔سورۃ النساء (آیت:۱۲) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ لَکُمْ نِصْفُ مَا تَرَکَ اَزْوَاجُکُمْ اِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّھُنَّ وَلَدٌ فَاِنْ کَانَ لَھُنَّ وَلَدٌ فَلَکُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَکْنَ مِنْم بَعْدِ وَصِیَّۃٍ یُّوْصِیْنَ بِھَآ اَوْ دَیْنٍ وَ لَھُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَکْتُمْ اِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّکُمْ وَلَدٌ فَاِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَھُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ مِّنْ بَعْدِ وَصِیَّۃٍ تُوْصُوْنَ بِھَآ اَوْ دَیْنٍ وَ اِنْ کَانَ رَجُلٌ یُّوْرَثُ کَلٰلَۃً اَوِ امْرَاَۃٌ وَّ لَہٗٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنْھُمَا السُّدُسُ فَاِنْ کَانُوْٓا اَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ فَھُمْ شُرَکَآئُ فِی الثُّلُثِ مِنْم بَعْدِ وَصِیَّۃٍ یُّوْصٰی بِھَآ اَوْ دَیْنٍ غَیْرَ مُضَآرٍّ وَصِیَّۃً مِّنَ اللّٰہِ وَ اللّٰہُ عَلِیْمٌ حَلِیْمٌ} ’’اور جو مال تمھاری عورتیں چھوڑ کر مریں،اگر ان کے اولاد نہ ہو تو اُس میں نصف حصہ تمھارا اور اگر اولاد ہو تو ترکے میں تمھارا چوتھائی (لیکن یہ تقسیم) وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو اُنھوں نے کی ہو،یا قرض کے (ادا ہونے کے بعد جو اُن کے ذمے ہو،کی جائے گی) اور جو مال تم (مرد) چھوڑ کر مرو،اگر تمھارے اولاد نہ ہو تو تمھاری عورتوں کا اُس میں چوتھا حصہ ہے اور اگر اولاد ہو تو اُن کا آٹھواں حصہ (یہ حصے) تمھاری وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو تم نے کی ہو اور اداے قرض کے (بعد تقسیم کیے جائیں گے) اور اگر ایسے مرد یا عورت کی میراث ہو،جس کا نہ باپ ہو نہ بیٹا،مگر اس کا بھائی یا بہن ہو تو اُن میں سے ہرایک کا چھٹا حصہ اور اگر ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی میں شریک ہوں