کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 131
53۔حق مہر ادا کرنا: سورۃ النساء (آیت:۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اٰتُوا النِّسَآئَ صَدُقٰتِھِنَّ نِحْلَۃً فَاِنْ طِبْنَ لَکُمْ عَنْ شَیْئٍ مِّنْہُ نَفْسًا فَکُلُوْہُ ھَنِیْٓئًا مَّرِیْٓئًا} ’’اور عورتوں کو اُن کے مہر خوشی سے دے دیا کرو۔ہاں اگر وہ اپنی خوشی سے اس میں سے کچھ تمھیں چھوڑ دیں تو اُسے ذوق و شوق سے کھا لو۔‘‘ 54۔والدین وغیرہ کا ترکہ: سورۃ النساء (آیت:۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {لِلرِّجَالِ نَصِیْبٌ مِّمَّا تَرَکَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ وَ لِلنِّسَآئِ نَصِیْبٌ مِّمَّا تَرَکَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْہُ اَوْکَثُرَ نَصِیْبًا مَّفْرُوْضًا} ’’جو مال ماں باپ اور رشتے دار چھوڑ کر مریں،تھوڑا ہو یا بہت،اس میں مردوں کا بھی حصہ ہے اور عورتوں کا بھی،یہ حصے (اللہ کے) مقرر کیے ہوئے ہیں۔‘‘ ماں باپ اور دیگر رشتے داروں کو مالِ متروک سے مردوں یعنی بیٹوں خواہ وہ بچے ہوں یا جوان اور عورتوں یعنی بیٹیوں کو خواہ وہ بالغ ہوں یا نابالغ،ترکے میں سے ان کا حصہ دیا جائے اور یہ حصے اللہ کی طرف سے طے کیے ہوئے ہیں،جن کا دینا ضروری ہے خواہ مال تھوڑا ہو یا بہت۔[1] اسلام سے قبل ایک یہ ظلم بھی روا رکھا جاتا تھا کہ عورتوں اور چھوٹے بچوں کو
[1] تفسیر ابن کثیر (۱/ ۴۹۷)