کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 80
القاء درس کے طرق 1۔ القائی طریقہ (اخباری): یہ طریقہ ان پڑھ اور چھوٹی بچیوں کے زیادہ مناسب ہے۔ اس میں معلمہ مسلسل معلومات دیتی رہتی ہے اور طالبات کو اپنے ساتھ شریک نہیں کرتی۔ اس طریقہ میں تمام محنت معلمہ کو کرنا پڑتی ہے۔ مثلا تلاوت قرآن میں طالبات سے غنہ ادغام اور مد وغیرہ پوچھے بغیر انہیں درست پڑھانا۔ 2۔ استقرائی طریقہ (استنباطی): یہ طریقہ یونیورسٹی اور ثانوی کلاسز کی طالبات کے زیادہ مناسب ہے۔ اس میں معلمہ درس یا مطلوب قاعدہ کے متعلق متعدد مثالیں اور آیات قرآنیہ پیش کر دیتی ہے اور قاعدے کا استنباط طالبات پر چھوڑ دیتی ہے۔ اس طریقے کا امتیاز یہ ہے کہ یہ جزء سے کل کی طرف، آسان سے مشکل کی طرف اور معلوم سے مجہول کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ اس طریقہ میں معلمہ، طالبہ کو بحث واستقراء کے ذریعے جامع تعاریف، احکام وقواعد اور حقائق سے روشناس کرواتی ہے۔ وہ جزئیات میں بحث کرتی ہے تاکہ طالبہ، معلمہ کے مقصود قاعدے تک پہنچ جائے، اور وہ درس اس کے ذہن میں پختہ ہو جائے۔ 3۔ استنتاجی طریقہ: یہ طریقہ مبتدی اور عقل کو استعمال نہ کرنے والوں کے لیے مفید ہے۔ اس میں کل سے جزء کی طرف انتقال ہوتا ہے۔ پھر مثالیں پیش کی جاتی ہیں۔ 4۔ جملی طریقہ: یہ طریقہ تمام سطحوں کے لیے مساوی ہے۔ اس میں معلمہ آیت کے