کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 78
٭ اور عرض درج ذیل تعلیمی طرق کے استعمال سے مناسب ہوتا ہے۔
الطریقۃ الإلقائیۃ
الطریقۃ الإستجوابیۃ
الطریقۃ الإستنتاجیۃ
الطریقۃ المشترکہ
٭ کامیاب تعلیمی عملی طریقہ کی شروط:
[1]… وہ تعلیمی طرق یعنی درس کا مادہ اور موضوع سے موافق ہو، کیونکہ ہر مادے کا اپنا ایک طریقہ ہے۔
[2]… اس کے اہداف اپنی تمام انواع (معرفی، مہاری اور وجدانی) کے ساتھ واضح ہوں۔
[3]… معلمہ اور طالبہ دونوں ہی اس کو پریڈ کے متعین وقت میں انجام دینے پر قادر ہوں۔
[4]… معلمہ، طالبہ کی زمانی وفعلی عمر کی رعایت رکھے تاکہ وہ بھی تعلیمی عمل میں شریک ہو سکے۔
[5]… وہ طریقہ طالبات کی نشاط اور مشارکت کا ذریعہ ہو۔ اس طریقے سے طالبات کی صلاحیتیں اور مہارتیں نکھر کر سامنے آ جاتی ہیں۔
٭ دفتر المعلّمۃ کی تعریف:
یہ دراصل معلمہ کی محنتوں کوششوں اور صلاحیتوں کی سچی تصویر ہوتی ہے جو اس نے کلاس میں روزانہ پورا سال انجام دی ہوتی ہیں۔
٭ حاضری رجسٹر کی تقسیم:
[1]… ہر مادہ کے دروس کی تعداد (تجوید، تلاوت)
[2]… پورے سال کے دروس کی تقسیم اور اس مادہ کے عمومی اہداف کی کتاب۔