کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 57
قرآن مجید کی صحیح تعلیم وہی معلم دے سکتا ہے جو معروف اغلاط سے مبرّا، اپنے نطف میں فصیح، اپنی تعبیر میں ماہر اور آواز کے اتار چڑھاؤ پر قادر ہو۔ جو معلم ان صفات کا حامل ہوں عادت سے زیادہ نہ تو آواز بلند کرتا ہے اور نہ ہی اتنا اہستہ بولتا ہے کہ کسی کو سنائی ہی نہ دے۔ بلکہ وہ انتہائی مرتب اور ترتیل کے ساتھ پڑھتا ہے تاکہ طلباء اس سے مستفید ہو سکیں۔ (ابن جماعۃ) [3]… جسمانی امراض سے صحت مند: کیونکہ مختلف امراض معلمہ اور طالبات کے درمیان قائم رابطے کو منقطع کر دیتی ہیں اور معلمات اچھی کار کردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکتیں۔ [4]… حسن مظہر: حسن مظہر مسلمان معلم کی بنیادی صفات میں داخل ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لا یدخل الجنۃ من کان فی قلبہ مثقال ذرۃ من کبر۔)) ’’جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہوگا، وہ جنت میں نہیں جائے گا۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إن اللّٰہ جمیل یحب الجمال، التکبر بطرالحق وغمط النّاس۔)) ’’بے شک اللہ تعالیٰ خوبصورت ہیں، خوبصورتی کو پسند فرماتے ہیں، تکبر حق کو ٹھکرانے اور لوگوں کو حقیر جاننے کا نام ہے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ صاف ستھرے اور نظیف کپڑے پہنتے تھے، اور عموماً سفید لباس زیب تن کیا کرتے تھے۔ اسلامی تربیتی اصولوں میں، عیدین اور کلاس رومز میں نظامت، زیب وزینت اور صاف ستھرا رہنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔