کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 56
٭ بشاشت وسچی مسکراہٹ کے فوائد: ٭ اس سے دل قریب ہوتے ہیں اور بچھڑے ہوئے مل جاتے ہیں۔ ٭ معلم ومتعلّم کے درمیان حسی ومعنوی خوش پیدا ہوتی ہے۔ ٭ تلمیذ اسے اپنے معلّم کی طرف سے رحمت وشفقت، محبت اور رضا مندی شمار کرتا ہے۔ ٭ یہ طالب علم کو امن وسلامتی اور اطمینان قلبی کا اشارہ دیتی ہے۔ ٭ طلباء کو متاثر کرنے والی اشیاء میں سے ایک مسکراہٹ بھی ہے۔ [2]… درست تلفظ اور حسنِ بیان: معلم قرآن کے لیے یہ ایک ضروری شرط ہے۔ کیونکہ قرآنی تعلیم تلقین ومشافہت پر قائم ہے۔ اگر یہ خاصیت مفقط ہوگئی تو مدارسِ قرآنیہ کے تعلیمی وتربیتی پروگرام میں بہت بڑا خلل واقع ہو جائے گا۔ اس کے بغیر معلمہ قرآن اپنا پیغام آگے تک نہیں پہنچا سکتی۔ شیخ محمد بن یوسف سنوسی رحمۃ اللہ علیہ سے فتویٰ طلب کیا گیا کہ اگر کوئی معلم ان فنی مہارتوں سے خال،ی ہے تو کیا وہ تعلیم قرآن دینے کا اہل ہے۔ تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے فرمایا: ((إنہ لا یجوز اقراؤہ إن لم یحکم فحارج الحروف أولاً۔)) ’’اگر وہ ابتدائً مخارج کو مستحکم نہیں کر سکتا تو اس کے لیے قرآن مجید کی تعلیم دینا ناجائز ہے۔‘‘ إن واجب علیہم محتم قبل الشروع أولا أن یُعلَّموا مخارج الحروف والصفات لیلفظوا بأفصح اللسان ’’ان پر انتہائی جواب ہے کہ وہ شروع کرنے سے پہلے فخارج الحروف اور صفات سکھلائیں، تاکہ فصیح زبان میں تلفظ کر سکیں۔‘‘