کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 51
أحد۔)) ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے میری طرف یہ وحی کی ہے کہ تم تواضع اختیار کرو، حتیٰ کہ کوئی شخص کسی شخص پر فخر کا اظہار نہ کرے۔‘‘ ٭ تواضع کے ثمرات: ٭ عملی تعلیمی اہداف کا تحقق ٭ تواضع سے متعلمین کے قلوب میں اساتذہ کی محبت پیدا ہوتی ہے اور اساتذہ وتلامذہ کے درمیان قائم رشتہ تعلیم گہرا ہوتا ہے۔ ٭ طلاب کو سمجھنے اور ان کی تربیتی، خاندانی اور مدرسہ جاتی مشکلات کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ٭ متواضع معلمہ کو قبول عام حاصل ہوتا ہے۔ [7]… متعلمین کے درمیان عدل وانصاف۔ عدل وانصاف کرنا شرعی تقاضا ہے۔ ارشادی باری تعالیٰ ہے: {اِنَّ اللّٰہَ یَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَ الْاِحْسَانِ} (النحل: 90) ’’بے شک اللہ تعالیٰ عدل وانصاف اور بھلائی کا حکم دیتا ہے۔‘‘ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اتقوا اللّٰہ وعدلوا فی أولادکم۔)) ’’تم اللہ سے ڈرو، اور اپنی اولاد میں عدل وانصاف کرو۔‘‘ امام مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ((إن المعلم إذالم بعدل بین الصبیۃ المتعلمین کتب من الظالمین۔)) ’’معلم جب متعلّم بچوں کے درمیان عدل وانصاف نہیں کرتا تو اسے ظالموں میں سے لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘