کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 49
کی اس عظیم سعادت سے محروم ہو جائے گی۔ ٭ معلمہ کے صبر کی علامت: ٭ یہ ہے کہ وہ طالبہ کا عذر قبول کرتی ہے۔ ٭ طالبات کے ساتھ نرمی سے پیش آتی ہے۔ ٭ طالبات کے منفی رویوں کو مثبت رویوں میں منتقل کر دیتی ہے۔ ٭ اور علاج کے لیے سزا میں تدریج سے کام لیتی ہے۔ [5]… طالبات کے ساتھ نرمی وشفقت۔ نفس انسانی اپنے ساتھ حسن سلوک کرنے والے کی محبت میں کھنچا چلا جاتا ہے۔ جس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے: {فَبِمَا رَحْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنْتَ لَہُمْ وَلَوْ کُنْتَ فَظًّا غَلِیْظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِکَ} (آل عمران: 159) ’’اللہ تعالیٰ کی رحمت کے باعث آپ ان پر نرم دل ہیں، اور اگر آپ بد زبان اور سخت دل ہوتے تو یہ سب اپ کے پاس سے چھٹ جاتے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ما کان الرفق فی شیء إلازانہ، وما نزع من شیء إلا شانہ۔)) ’’کسی بھی شی میں نرمی اسے خوبصورت بنا دیتی ہے، اور کسی بھی شیء میںعدم نرمی (سختی) اسے بدصورت بنا دیتی ہے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ارحموا من فی الأرض، یرحمکم من فی السمائ۔)) ’’تم مہربانی تم اہل زمین پر خدا مہربان ہو گا عرش بریں پر۔‘‘