کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 42
قرآن مجید کی معلمہ ومتعلمہ میں پائی جانے والی ضروری صفات 1۔ معلمہ کی صفات: ٭ طالبات کے درمیان عدل وانصاف: چنانچہ کسی امیر طالبہ کو کسی فقیر طالبہ پر، یا کسی ذہین طالبہ کو کسی کمزور طالبہ پر ترجیح نہ دی جائے۔ ٭ طالبہ کا انٹرویو: نئی آنے والی طالبہ کی تعلیمی قابلیت کو پرکھے بغیر اسے تعلیم نہ دی جائے۔ پہلے اس کی تعلیمی صلاحیتوں کا اندازہ لگایا جائے اور پھر اسی کے مناسب اسے چھوٹی سورتوں سے ابتداء کروائی جائے، چنانچہ سورۃ بقرہ شروع کروانے کی بجائے چھوٹی سورتیں پڑھائی جائیں۔ ٭ طالبات کی خیر خواہی: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الدین النصحیۃ، قلنا، لمن یا رسول اللّٰہ؟ قال: للّٰہ ولکتابہ ولرسولہ ولأئمۃ المسلمین وعامتہم۔)) ’’دین خیر خواہی کا نام ہے، ہم نے پوچھا: کس کے لیے یا رسول اللہ؟ آپ نے فرمایا: اللہ کے لیے، اس کی کتاب کے لیے، اس کے رسول کے لیے، مسلمانوں کے ائمہ کے لیے احد تمام عام مسلمانوں کے لیے۔‘‘ چنانچہ معلمہ پر لازم ہے کہ وہ طالبات کے ساتھ اپنی حقیقی اولاد کی مانند خیر خواہی کرے، ان کے ساتھ شفقت سے پیش ائے، ان سے محبت کرے، ان پر رحم کرے اور ان کی