کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 18
’’طرف تدریس‘‘ کی تدریس کے عمومی اہداف
1۔ قرآن مجید کی معلمہ کو پیش آنے والے تعلیمی وتربیتی مراحل میں مفید اصلاحات۔
2۔ کتاب اللہ کی تعلیم کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تربیتی وتمثیلی اسلوب کی وضاحت۔ تاکہ قیامت تک اہل زمین اور اہل آسمان کے درمیان یہ اتصال جاری رہے۔
{ہُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِی الْاُمِّیّٖنَ رَسُوْلًا مِّنْہُمْ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰتِہٖ وَیُزَکِّیہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ} (الجمعۃ: 2)
’’وہی ہے جس نے نا خواندہ لوگوں میں ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا، جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سنایا ہے، اور ان کو پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب وحکمت سکھلاتا ہے۔‘‘
اسلوب بنوی کے درج ذیل تین مراحل ہیں:
(ا) مرحلۃ التلاوۃ:… حروف کے مخارج، تجوید کے احکام اور سکون واطمینان کا لحاظ رکھتے ہوئے تلاوت کرنا۔
(ب) مرحلۃ التزکیۃ:… اخلاق حسنہ وصفات عالیہ سے متصف ہونا۔
(ج) مرحلۃ التعلیم: … احکام شریعت اور قرآن مجید کے اوامر ونواہی کی تعلیم حاصل کرنا۔
3۔ حفظ قرآن میں سلف صالحین کے منہم پر عمل۔
سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
(( کنالا تتجاوز العشر آیات حتیٰ نتعلم ما فیہن من علم