کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 17
مقدمہ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم، أما بعد!
’’مہارات فی أسالیب تدریس القرآن الکریم‘‘ نامی رسالے اور قرآن مجید وتجوید قرآن کی تدریس کے طرق پر دستیاب متعدد مراجع موصادر کا مطالعہ کرنے کے بعد میں نے اپنے حاصل مطالعہ اور تدریس قرآن کے اس عظیم الشان میدان میں تیرہ 13 سالہ تجربے کو یکجا کرنے کا پروگرام بنایا۔ تاکہ قرآن مجید اور تجوید قران کی تعلیم دینے والا ہر معلم ومعلمہ اس سے فائدہ اٹھا سکے اور تدریس قرآن کی صفات وآداب کا لحاظ رکھتے ہوئے اس میدان میں آنے والی مشکلات کا مقابلہ کر سکے۔ نیز قرآن مجید کی تلاوت وتجوید سے متعلقہ دروس کے طرق نمایاں طلباء کے ساتھ کیے جانے والے اہتمام کے اسالیب، عمر رسیدہ افراد کو قرآن مجید کی تعلیم دینے کے مناہج، قرآن مجید کی تعلیم اور حفظ میں پیش آنے والی مشکلات کے حل، قرآن مجید کے طلباء میں پائی جانے والی عام غلطیوں کی اصلاح اور علقاتِ قرآنیہ ومدارس کے فروغ کے حوالے سے مدد حاصل ہو سکے۔
بار گاہ الٰہی میں دعا ہے کہ وہ اس خدمت سے تمام مسلمانوں کو نفع عام سے نوازے، اور میرا کسی بھی قسم کا تعاون کرنے والوں کو اچھا بدلہ دے، خصوصاً میری شاگردہ منال کو جس نے اس نسخ کی خط وکتابت میں میرا بھر پور تعاون فرمایا۔ اور اس کو اپنی رضا کے لیے خالص کرے، اور مجھے اس کے نفع سے اس دن بہرہ مند فرمائے۔ جس دن مال ودولت اور اہل وعیال کسی کام نہیں آ سکیں گے۔
اعداد
ہدی الشاذلی
معلمۃ القرآن الکریم بمدارس تحفیظ القرآن بالمدینۃ المنورۃ