کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 131
٭۔۔ اس میں حرف لین کو ثابت کرتے ہوئے وقف بالسکون کریں گے کیونکہ آخری حرف وصل میں عارضی حرکت کے ساتھ متحرک ہوتا ہے۔ ٭۔۔ جب حرف لین کے بعد اسم اور اسم میں اس کا ہم مثل حرف آ جائے تو حرف لین کا مابعد میں ادغام کر دیا جائے گا، جیسے: (اتقوا و آمنوا) ٭۔۔ اس کی صفات میں لین ہے، جب اس پر سکون آتا ہے تو یہ خفت سے متصف ہو جاتی ہے تاکہ اس کا مخرج حروفِ مدہ کے مخرج جوف کی طرف پھر جائے۔ مدود فرعیہ: جب سبب مد ہمزہ ہو۔ (مد واجب متصل، مد جائز منفصل اور مد جائز بدل) جب سبب مد سکون ہو۔ (مد عارض وقفی اور مد لازم) سبب مد ہمزہ کے ساتھ حرف لین میں کوئی مد فرعی نہیں ہوتی۔ البتہ سبب مد سکون کے ساتھ مد عارض لین ہوتی ہے۔ وقف اس میں حرف علت کو ثابت کرتے ہوئے وقف کریں گے۔ (اور مد طبعی پر دو حرکت مد ہو گی) جیسے: (ذاقا الشجرة) میں الف پر (الذي استو قد) میں یاء پر اور (قالوا اللّٰهم) میں واؤ پر وقف ہو گا۔ اس طرح مدہ کے ساتھ یائے متکلم متحرک کو ملحق کیا جائے گا جیسے: (مسني السوء)، (اجري الا) یہ یاء وقفاً ساکن ہو گی اور اس پر سکون محض کے ساتھ وقف کیا جائے گا، جب کہ حرف علت کو ثابت رکھا جائے گا کیونکہ وہ وصلاً مفتوح متحرک ہے۔ اس پر سکون محض کے ساتھ وقف کیا جائے گا، کیونکہ حرف کا آخری حرف وصلاً حرکت عارضی سے متحرک ہوتا ہے، جیسے: (ثلثي الليل)، (اشتروا الضلالة)، (يد اللّٰه)، (رأو الايات) اس پر فقط ایک ہی وجہ سے سکون محض کے ساتھ وقف ہوتا ہے اور حروف علت کو مشافہت میں باقی رکھا جاتا ہے۔