کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 130
٭۔۔ اس میں حرف علت کو ثابت کرتے ہوئے وقف کریں گے۔ (اور مد طبعی پر دو حرکت مد ہو گی) جیسے: (ذاقا الشجرة) میں الف پر (الذي استو قد) میں یاء پر اور (قالوا اللّٰهم) میں واؤ پر وقف ہو گا۔ اس طرح مدہ کے ساتھ یائے متکلم متحرک کو ملحق کیا جائے گا جیسے: (مسني السوء)، (اجري الا) یہ یاء وقفاً ساکن ہو گی اور اس پر سکون محض کے ساتھ وقف کیا جائے گا، جب کہ حرف علت کو ثابت رکھا جائے گا کیونکہ وہ وصلاً مفتوح متحرک ہے۔ اہم ملاحظہ:۔۔ جب ما استفہامیہ پر حرف جر داخل ہو تو اس کا الف رسماً ساقط ہو جاتا ہےجیسے (عَم يتسآلون) یہ أصل میں (عن ما) تھا۔ ٭۔۔ جب حرف مدہ کے بعد رسم اور اسم میں اس کا ہم مثل حرف آ جائے تو ادغام نہیں ہو گا جیسے (آمنوا و عملوا) حرف لین کی یاء، تثنیہ کی یاء ہوتی ہے جس کا نون اسماء میں اضافت کے وقت حذف ہو جاتا ہے جیسے: (يدي اللّٰه) یہ اصل میں (يدين اللّٰه) تھا۔ حذف نون کے بعد یاء ساکن ہو گئی جیسے تخفیفاً اس کے مناسب حرکت کسرہ دے دی گئی۔ جب کہ واؤ لین ہمیشہ جمعہ کی واؤ ہوتی ہے۔ (جو اجتماع ساکنین میں مقصود ہے)