کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 123
اس مشکل کا علاج ہم نے یہ تجویز کیا ہے کہ کلمات کو حروف زئادہ وخمائر سے خالی کر کے پڑھائے، پھر حروف زائدہ کے ساتھ ملا کر معلمہ پہلے پڑھائے پھر خمائر کو بھی ساتھ ملائے، اس کی تطبیق کا طریقہ قاعدہ بغدادیہ سے اخذ کیا جا سکتا ہے۔ جیسے: کلمہ مجرد فعل حرف زائد کے ساتھ ضمائر کے ساتھ فجعلم جعل فجعل فجعلم ووجدک وجد ووجد ووجدک فأخذہم أخذ فأخذ فأخذہم [5]… کلمہ ((فرعون))، ((من شرالواسواس)) میں راء کو موٹا پڑھنا۔ [6]… ساکن حروف پر قلقلہ کرنا، حصوصاً ذال پر، ذال پر قلقلہ کرنے سے اس کی صنعت خوت ختم ہو جاتی ہے اور وہ دال بن جاتی ہے۔ اس طرح میم پر قلقلہ کرنا سے وہ باء بن جاتی ہے کیونکہ ان دونوں کا مخرج ایک ہے۔ یہ غلطی عموماً حرف کو جلدی پڑھنے سے ہوتی ہے۔ لہٰذا معلمہ پر واجب ہے کہ وہ طالب کو اس غلطی سے بچنے کا عادی بنائے۔ بایں طور پر کہ زبان کا کناہ ثنایا علیا کے اطراف کو چھولے، اس سے ذال پر قلقلہ نہیں ہوگا۔ [7]… کلمہ ((الشیطان)) اور ((الرجیم)) کی قرأت کرتے وقت حرف شین اور حرف جیم کی ادائیگی ہونٹوں کو گول کر کے کرنا، اس گولائی سے وہم لا حق ہوتا ہے کہ شاید شین اور جیم مضموم ہیں۔ اور ضمہ تفخیم کا متقاضی ہے۔ [8]… راء کو خصوصاً راء مشددہ میں تکرار کرنا جیسے ((الرحمن))، ((الرحیم)) ((الرجیم)) ٭…٭…٭