کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 104
غیر متعلّمین اور سن رسیدہ افراد کے لیے تدریس قرآن کے طرق بڑوں کے لیے تحفیظ قرآن کا عملی طریقہ: پہلا طریقہ: لکھنا پڑھنا جاننے والوں کے لیے عرض کا طریقہ [1]… درج ذیل امور کی رعایت رکھے ہوئے اتنی مقدار کو متعین کر دینا، جسے طالب علم ایک جلہ میں حفظ کرے۔ (الف)… وہ مقدار طالب علم کی استطاعت کے مطابق ہو۔ (ب)… اس کی نشاط، ہمت اور توجہ کے لائق ہو۔ (ج)… اس کی مصروفیات اور فارغ اوقات کے مناسب ہو، خصوصاً جب وہ صاحب عیال اور ذمہ دار ہو۔ (د)… حلقہ کے دورانیے اور آسان آیات کے موافق ہو۔ [2]… معلم وہ آیات مبارکہ پڑھے، اور طالب علم مصحف سے دیکھ اس کے پیچھے پیچھے دہرائے، اور یہ بھی ممکن ہے کہ معلم طالب علم کو پڑھنے دے اور خود غور سے سنے اور اس کی غلطیوں کی اصلاح اور اداء کی تصیح کرنا جائے۔ [3]… اگر معلم محسوس کرے کہ طالب علم کے لیے مصحف سے کلمات کو پڑھنا مشکل ہو رہا ہے اور وہ عاجز آ گیا ہے تو پھر اسے خود بطریقۂ تلقین پڑھائے، اور بار بار پڑھائے حتیٰ کہ طالب علم اچھا پڑھنا شروع کر دے۔ [4]… صحیح قرأت کی تاکید کر لینے کے بعد طالب علم کو درج ذیل خطوط کی طرف