کتاب: قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید کا صحیح طریقہ - صفحہ 103
[4]… قرآن مجید کے ہر حکم کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور اس پر سچا ایمان لانا ارشاد باری تعالیٰ ہے: {اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰی قُلُوْبٍ اَقْفَالُہَا} (محمد: 24) ’’وہ قرآن مجید کو سمجھتے کیوں نہیں، یا ان کے دلوں پر تالے لگے ہوتے ہیں۔‘‘ [5]… صحیح تلاوت کرنے کی قدرت کو ترقی دینا، تاکہ اللہ تعالیٰ کے اس قول پر عمل ہو سکے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: {وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًا} (المزمل: 4) ’’آپ قرآن مجید کو ٹھہر ٹھہر کر ترتیل سے پڑھیں۔‘‘ [6]… قرآن مجید میں غورو فکر کی صلاحیت کو ترقی دینا۔ [7]… صحیح تعبیر اور لغت میں زبان کی درستگی کی صلاحیت کو ترقی دینا۔ [8]… متعلّمین کی اس نہج پر تربیت کرنا کہ وہ قرآن مجید کو اپنی ذات پر نافذ کر لیں۔ جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((کان خلقہ القرآن۔)) ’’ان کا اخلاق سرتاپا قرآن تھا۔‘‘