کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 92
اے میرے مسلمان بھائی! کبھی تو نے سوچاکہ قرآن مجید کا تعلق تہجد کے ساتھ بڑا ہی گہرا ہے اور حقیقت میں قرآ ن یاد ہی تین چیزوں سے ہوتا ہے۔ (1) تہجد میں پڑھنے سے (2) امامت کروانے سے (3) قرآن مجید حفظ کروانے سے۔ لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا کہ کبھی ہم رات کو رب کے حضور کھڑے ہو کر اس کا کلام اس کو سنا سکیں اور جنت کی بشارتیں لے لیں تمیم داری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَرَأَ بِمَائِۃِ آیَۃٍ فِیْ لَیْلَۃٍ کُتِبَ لَہٗ قُنُوْتُ لَیْلَۃٍ۔))[1] ’’جو رات کو صرف 100 آیات پڑھے اس کا پوری رات کا قیام لکھا جاتا ہے۔ ‘‘ اور فرمایا: ((یَاأَیُّہَا النَّاسُ أَفْشُوا السَّلَامَ وَأَطْمِعُوْا الطَّعَامَ وَصِلُوْا الْأَرْحَامَ وَصَلُّوْا بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامٌ تَدْخُلُوْا الْجَنَّۃَ بِسَلَامٍ۔)) [2] ’’اے لوگو! سلام کو پھیلاؤ اور لوگوں کو کھانا کھلاؤ اور صلہ رحمی کرو اور تہجد پڑھو تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔ ‘‘ اگر حفظ نہ کیا ہوگا تو تہجد میں کیا پڑھے گا۔ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تو یہ بھی فرمایا تھا: ((مَنْ قَامَ بِعَشْرِ آیَاتٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِیْنَ وَمَنْ قَامَ بِمَائَۃِ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِیْنَ وَمَنْ قَامَ بِأَلْفِ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْمُقْنَطَرِیْنَ۔))[3] ’’جو رات کو قیام میں دس آیتیں پڑھے گا اس کا نام غافلین میں نہیں لکھا جائے گا اور جو 100 پڑھے گا اس کا نام قانتین میں لکھا جائے گا اور جو 1000 پڑھے گا اس کا نام مقنطرین (جن کے لیے اجر کا خزانہ لکھا جائے گا ) میں لکھا جائے گا۔ ‘‘ تو اے مسلمان اگر 100 نہیں 1000 نہیں تو کم ازکم دس آیتیں تو پڑھ لو تاکہ تمھارا نام
[1] صحیح الجامع: 6468 والصحیحۃ: 644۔ [2] ابن ماجہ: 3251،1334 والترمذی : 2485، 1984 والصحیحۃ:5691۔ [3] الصحیحۃ : 643 وابن خزیمۃ:1398۔