کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 58
أحرف))حدیث 21 صحابہ رضی اللہ عنہم نے نقل کی ہے اور یہ حدیث جہاں متواتر ہے (نظر المتناثر فی الحدیث المتواتر للقحطانی:111) وہاں یہ مسلمات سے ہے۔ یہاں یہ اشکال دور کرنا بھی ضروری ہے کہ ان حروف سے مراد وہ قراء ات سبعہ و عشرہ مقصود نہیں جو آج کل رائج ہیں جن کو باقاعدہ نام دیا گیا ہے کہ نافع کی قراء ت، ابن کثیر کی قراء ت، اس لیے کہ یہ قراء اور جہابذہ تو پیدا ہی بعد میں ہوئے تو جب علم قراء ت وجود میں آیا تو وہ قراء ت جو اصل میں حروف ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پڑھی جاتی تھیں ان کی نسبت ان قراء کی طرف لزوم اور ان کے اختیار (اُنھوں نے ان کو اختیار کیا کسی نے کوئی پڑھانی شروع کی کسی نے کوئی ) کی وجہ سے کی گئی اور یہ اختیار بھی اُنھوں نے صحابہ رضی اللہ عنہم کے فعل سے (جوکہ نبوی اقرار و تعلیم کے تابع تھا ) اخذکیا جیسا کہ ابھی عمر رضی اللہ عنہ اور ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کا واقعہ گزرا کہ عمر رضی اللہ عنہ جو پڑھتے تھے وہ اُنھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی اور جو ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ نے پڑھا وہ عمر رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت تک نہیں پڑھایا تھا ہشام رضی اللہ عنہ نے اس کو اختیار کیا جو ان کو سکھایا گیا اور عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو اختیار کیا جو ان کو پڑھایا گیا۔ اسی طرح کا واقعہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ((کُنْتُ فِی الْمَسْجِدِ فَدَخَلَ رَجُلٌ یُصَلِّیْ فَقَرَأَ قِرَائَۃً أَنْکَرْتُہَا عَلَیْہِ ثُمَّ دَخَلَ آخَرُ فَقَرَأَ قِرَائَۃً سِوٰی قَرَائَۃِ صَاحِبِہٖ فَلَمَّا قَضَیْنَا الصَّلٰوۃَ دَخَلْنَا جَمِیعًا عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَقُلْتُ إِنَّ ہٰذَا قَرَأَ قِرَائَۃً أَنْکَرْتُہَا عَلَیْہِ وَدَخَلَ آخَرُ فَقَرَأَ سِوٰی قِرَائَۃِ صَاحِبِہٖ فَأَمَرَہُمَا رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَقَرَأَا فَحَسَّنَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم شَأْنَہُمَا فَسَقَطَ فِیْ نَفْسِی مِنَ التَّکْذِیبِ وَلَا إِذْ کُنْتُ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَلَمَّا رَاٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَا قَدْ غَشِیَنِی ضَرَبَ فِی صَدْرِی فَفُضْتُ عَرْقًا وَکَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی فَرَقًا فَقَالَ لِی یَا أُبَیُّ أُرْسِلَ إِلَیَّ أَنْ أَقْرَأْ الْقُرْآنَ عَلٰی حَرْفٍ فَرَدَدْتُ إِلَیْہِ أَنْ ہَوِّنْ عَلٰی أُمَّتِی فَرَدَّ إِلَیَّ الثَّانِیَۃَ اقْرَأْہُ عَلٰی حَرْفَیْنِ فَرَدَدْتُ إِلَیْہِ أَنْ ہَوِّنْ عَلٰی أُمَّتِی فَرَدَّ إِلَیَّ