کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 54
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بیان فرمائی ہے۔ چنانچہ ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَقْرَأَنِیْ جِبْرِیْلُ عَلٰی حَرْفٍ فَرَاجَعْتُہٗ فَلَمْ أَزَلْ اَسْتَزِیْدُہٗ وَیَزِیْدُنِیْ حَتّٰی انْتَہٰی إِلٰی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ۔))[1] ’’جبریل علیہ السلام نے (پہلے ) مجھے قرآن مجید ایک حرف پر پڑھایا پھر میں نے بار بار ان سے اصرار کیا میں ان سے زیادتی طلب کرتا گیا اور وہ (اللہ تعالیٰ کے حکم سے ) زیادہ کرتے رہے یہاں تک کہ سات حروف تک پہنچ گئے۔ ‘‘ اس حدیث سے بھی یہ بات سامنے آئی کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وصف کو خود طلب کیا تو اللہ تعالیٰ نے سات حروف کو نازل کیا۔ ایک تیسری حریث میں عبادہ بن صامت، ابوبکرہ اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَتَانِیْ جِبْرِیْلُ وَ مِیْکَائِیْلُ فَقَعَدَ جِبْرِیْلُ عَْن َیمِیْنِیْ وَمِیْکَائِیْلُ عَنْ یَّسَارِیْ فَقَالَ جِبْرِیْلُ یَا مُحَمَّدُ اِقْرَأْ الْقُرْآنَ عَلٰی حَرْفٍ فَقَالَ مِیْکَائِیْلُ اِسْتَزِدْہٗ فَقُلْتُ زِدْنِیْ فَقَالَ اِقْرَأْہٗ عَلٰی ثَلَاثَۃِ أَحْرُفٍ فَقَالَ مِیْکَائِیْلُ اِسْتَزِدْہٗ فَقُلْتُ زِدْنِیْ کَذٰلِکَ حَتّٰی بَلَغَ سَبْعَۃَ أَحْرُفٍ فَقَالَ اِقْرَأْہٗ عَلٰی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ کُلُّہَا شَافٍ کَافٍ۔)) [2] ’’میرے پاس جبریل ومیکائیل علیہم السلام آئے۔ جبریل علیہ السلام میری دائیں جانب بیٹھے اور میکائیل علیہ السلام بائیں جانب تو جبریل علیہ السلام نے فرمایا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! قرآن کو ایک حرف پر پڑھیے تو میکائیل علیہ السلام نے کہا اس سے زیادتی طلب کیجیے۔ تو میں نے کہا اور زیادتی کریں تو جبریل علیہ السلام نے فرمایا کہ قرآن مجید کو تین حرفوں
[1] البخاری: 3219،4991 ومسلم: 1899، 1900 وأحمد: 1/263،264،313،صحیح الجامع:1162 وتحفۃ الأخیار:5800۔ [2] صحیح الجامع: 78 والصحیحۃ: 843 والنسائی: 940 و تحفۃ الأشراف:8۔