کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 23
بلند کرتا اور کرے گا اور اس سے انحراف و اعراض کی صورت میں کتنی ہی قوموں کو برباد اور ذلیل کرے گا چنانچہ عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنَّ اللّٰہَ یَرْفَعُ بِہٰذَا لْکِتَابِ أَقْوَامًا وَیَضَعُ بِہٖ آخَرِیْنَ۔))[1]
’’بے شک اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ساتھ کتنی قوموں کو بلند کرتا ہے اور کتنوں کو پست کرتا ہے۔ ‘‘
ذرا غور کیا جائے اور تاریخ کی ورق گردانی کی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ جب تک قرآن مجید سے محبت و عمل خالص تھا مسلمان کائنات پر کمندیں ڈالے ہوئے تھا آج وہی مسلمان پوری کائنات میں مظلوم و مقہور اور ذلیل و رسوا ہے جو ا س قرآن سے اِعراض اور اِنحراف کی وجہ سے ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ وہ ہمارے قلوب میں سے تمام محبتوں کو نکال کر قرآن کی محبت سے بھر دے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔
7۔قرآن مجید کی تلاوت زمین میں عزت اور آسمان پر خوشگواری و آرام اور
لامحدود وقت کی سیر ہے :
قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو دنیا میں بھی عزت ملتی ہے اور آسمان میں بھی اس کے لیے خوشگواری ہی ہوگی۔ چنانچہ ابو سعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أُوْصِیْکَ بِتَقْوَی اللّٰہِ فَإِنَّہٗ رَأْسُ کُلِّ شَیْ ئٍ وَعَلَیْکَ بِالْجِہَادِ فَإِنَّہٗ رَہْبَانِیَۃُ الْإِسْلَامِ وَ عَلَیْکَ بِذِکْرِ اللّٰہِ وَتِلَاوَۃِ الْقُرْآنِ فَإِنَّہٗ رَوْحُکَ فِی السَّمَآئِ وَذِکْرُکَ فِی الْأَرْضِ۔))[2]
’’میں (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) تجھے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں کیونکہ وہ ہر چیز کی اصل ہے اور جہاد کرنا کیونکہ جہاد اسلام کی رہبانیت ہے اور اللہ تعالیٰ کا ذکر اور قرآن مجید
[1] صحیح الجامع :1896 ومسلم :1894،1895 وابن ماجہ: 218۔
[2] صحیح الجامع: 2543 والصحیحۃ :555۔